Khawab Kahania – خواب کہانیاں

 1,199 PKR

نوجوان لکھاری سید احتشام کے قلم سے

Author Syed Ahtesham
Price Rs. 1200 PKR
ISBN 978-969-749-261-9
Language Urdu
Pages 86
Paper Quality Imported Cream Paper
Binding Paperback Edition
Genre Fiction, Urdu

Description

کتاب کے بارے میں

اس مجموعے کو خواب کہانیاں اس لیے کہا ہے کہ ان میں سے چند ایک کہانیوں کا مواد میرے خواب ہیں، نامکمل ادھورے خواب؛ جن میں مَیں ان کرداروں کے ساتھ رہ کر آتا ہوں، ان پہ جو بیتتی ہے اُن کے محسوسات کا حصہ دار میں بھی ہوتا ہوں۔ یہ خواب ما فوق الفطرت نہیں ہیں، حقیقت میں بھی یہی کردار ہمارے ساتھ جیتے جاگتے پھرتے ہیں۔ وہ روتے ہیں، ہنستے ہیں اور اپنی روداد کسی سے کہتے ہیں۔
اسی مجموعے کا حصہ ایک قیمتی کہانی “رفتی” ہے، اس موضوع پہ آج سے پہلے ہزاروں قصے لکھے جا چکے ہیں، بڑے بڑے نامور ادباء نے بہترین طریقے سے لکھا ہے۔ میں نے بھی اپنی سی سعی کی ہے۔ میرے آباء ہندوستان سے ہجرت کرکے پاکستان آئے تھے اور میں اپنی دادی سے تقسیم کے متعلق بے شمار واقعات سن چکا تھا، رفتی کا قصہ انہی میں سے ایک تھا۔ دادی جب بھی مجھے اس زمانے کے واقعات سناتی تھیں ان کی آنکھیں بھر آتی تھیں اور آواز رندھ جاتی تھی۔
میں یہ کتاب ہر پڑھنے والے کے نام کرتا ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ قارئین مجھے اپنی قیمتی آراء سے بھی مستفید کریں گے۔

مصنف کے بارے میں

خواب کہانیاں ایسی کہانیوں کا مجموعہ ہے جو میں نے سولہ سال کی عمر سے لے کر اب تک مختلف اوقات میں تحریر کی ہیں۔ اس کتاب کی بجائے میرا ارادہ ایک ناول پبلش کروانے کا تھا، جسےمیں سنہ 93 میں جس گھر میں پیدا ہوا وہاں ہوش سنبھالنے پر اپنے بڑوں کو پڑھتے لکھتے پایا، جھلم شہر کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ہمارا گھر ان چند ایک گھروں میں تھا جہاں باقاعدگی سے اخبار پڑھا جاتا تھا اور خواتین کے رسائل بھی منگواۓ جاتے تھے، سو مجھ پہ اثر یہ ہوا کہ سکول شروع کرتے ساتھ ہی بہت جلد اردو پڑھنا سیکھ گیا۔ پھر قصے کہانیاں پڑھنے کا ایسا شوق پیدا ہوا کہ لڑکپن تک لائبریرین بننے کا خواب دیکھا کرتا تھا۔ پانچویں جماعت تک میری دانست میں عمرو عیار کی کہانیاں ہی ادب کی کل کائنات ہوا کرتی تھیں، مگر پھر تعلیم و تربیت اور نونہال سے تعارف ہوا تو پڑھنے کے ساتھ ساتھ لکھنے سے بھی واسطہ پڑنے لگا۔ لکھنے کی تحریک کچھ ایسے بھی بیدار ہوئی تھی کہ میرے دادا، دادی اور ابو ڈائری لکھا کرتے تھے، ان کی کچھ تحاریر دیکھ کر میں نے بھی روزمرہ کے معمولات تحریر کرنا شروع کر دئیے۔
میں نے نو یا دس سال کی عمر میں ایک ناولٹ لکھا تھا؛ یہ ایک بچے کے ایڈونچرز پہ مبنی تھا جسے اغواء کرلیا جاتا ہے پھر وہ باقی مغوی بچوں کے ساتھ وہاں سے کیسے بھاگتا ہے۔ کئی دن کی مسلسل محنت سے وہ ناولٹ مکمل تو ہوگیا تھا مگر وہ ایسا گم ہوا کہ بہت ڈھونڈنے پہ بھی نہ ملا، اور مجھے آج تک ایسے افسوس ہوتا ہے جیسے کُل مال و متاع کھو گیا ہو۔ اس کے بعد ایک لمبے عرصے تک میں نے کچھ نہ لکھا۔ پھر کالج کے زمانے میں میری دوستی اردو کے ایک لیکچرر عباس صاحب سے ہوئی، انہوں نے مجھے اردو کے خالص ادب سے شناسائی کروائی؛ منشی پریم چند سے شروع کروا کر انتظار حسین تک لے آئے، ساتھ ساتھ میری تحاریر کی تصحیح بھی کرتے رہے۔ دو سال کے عرصے میں میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا جس کے لیے میں عمر بھر ان کا ممنون رہوں گا۔
لکھنے اور پڑھنے کے علاوہ مجھے مختلف زبانوں کی موسیقی سننے کا بہت شوق ہے، خصوصاً عربی اور ترک۔ اس کے ساتھ ساتھ گھومنا پھرنا اور موویز دیکھنا بھی میرے مشاغل میں شامل ہے۔ بچپن سے اب تک مختلف ممالک کے سِکّے جمع کرتا رہا ہوں۔ اگر بات کی جائے کسی پسندیدہ مصنف کی تو میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ لٹریچر کی دنیا میں کسی فرد واحد کو پسندیدہ قرار دینا ناممکن سی بات ہے کیونکہ ہر مصنف کا اپنا ایک ذائقہ ہے، اور یہ دنیا اتنی وسیع ہے کہ ہم جتنا پڑھتے جائیں اتنا شوق بڑھتا جائے۔

Additional information

Weight 0.5 kg
Dimensions 0.1 × 7 × 7 in

There are no reviews yet.

Be the first to review “Khawab Kahania – خواب کہانیاں”

Your email address will not be published. Required fields are marked *