Description
کتاب کے بارے میں
دستِ امتحاں میں وصل و ہجر کے روایتی مضامین کے ساتھ ساتھ انسانی جذبات و خیالات کی سطحی و گہری پیچیدگیوں کا ذکر کیا گیا۔ قدرت کی تحسین و تعریف اور معاشرتی زندگی پہ کڑے سوالات بھی دستِ امتحاں میں اُٹھائے گئے ہیں اوررومان اور احتجاج دونوں کو برابر برتا گیا۔
مصنف کے بارے میں
ظفر منظور اپنا تخلص مراکی لکھتے ہیں اور دستِ امتحاں ظفر منظور مراکی کا پہلا شعری مجموعہ ہے۔ نتھیاگلی سے ملحقہ گاؤں نگری بالا ایبٹ آباد میں پیدا ہوئے اور گریجویشن انگریزی ادب میں حاصل کی۔ شاعر نے اپنے احساسات و جذبات کا اظہار غزل اور نظم دونوں کے ذریعے کیا۔ غزل کے وسیع دامن اور نظم کے خیالِ تسلسل کی بھرپور جھلک ان کے شعری مجموعے دستِ امتحاں میں ملتی ہے۔
ظفر منظور مراکی نے اپنے پہلے شعری مجموعے دستِ امتحاں میں وصل و ہجر کے روایتی مضامین کے ساتھ ساتھ انسانی جذبات و خیالات کی سطحی و گہری پیچیدگیوں کا ذکر کیا۔ قدرت کی تحسین و تعریف اور معاشرتی زندگی پہ کڑے سوالات بھی دستِ امتحاں میں اُٹھائے گئے۔ یعنی اس کتاب میں رومان اور احتجاج دونوں کو برابر برتا گیا۔
ظفر منظور مراکی سے نیچے دیے گئے ای میل کے ذریعے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
zaffarmanzoormeeraki@gmail.com
There are no reviews yet.