کرپٹو کرنسیز کیا ہیں؟ ان کے کام کرنے کا طریقہ کیا ہے اور انہیں معاشی نظام کی بہتری کیلئے کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے ؟
:بٹ کوائن
بٹ کوائین! ایک لفظ نہیں ایک مکمل تحریک ہے۔ ایک ایسی تحریک جو ایک کونے سے اٹھی اور دنیا بھر پر چھا گئی۔ یہ ایک ایسی کرنسی ہے جو کسی حکومت کی محتاج نہیں ہے۔ یہ عالمی مالیاتی نظام کے مقابلے میں ایک بھرپور نظام ہے۔ ایک ایسا نظام جسے کوئی مصنوعی طور پر چلا نہ رہا ہو، ایک ایسا زر جسے کچھ طاقت ور لوگ کہیں بیٹھ کر لمحوں میں ختم نہ کر سکیں، ایک ایسا سلسلہ جسے استعمال کرنے والے عوام ہی اسے بقا بخشیں اور ایک ایسی آن لائن کرنسی جس میں نقد کی خصوصیات موجود ہوں۔
ابتدا
یہ اگرچہ اب تک پردے میں ہے کہ اس کے اجراء کے پیچھے کیا محرکات تھے لیکن یہ بات مخفی نہیں کہ یہ ایک ایسی طویل جد و جہد کا حصہ ہے جو برسوں سے چلتی آئی ہے۔ موجودہ کرنسی نظام سے تنگ دنیا میں ایسے کئی لوگ گزرے ہیں جنہوں نے اس نظام پر تنقیدیں کیں، درہم و دینار اور سونے چاندی کو واپس لانے کی مساعی کیں یا کوئی ایسی ڈیجیٹل کرنسی بنانے کی کوشش کی جو اس نظام سے آزاد ہو۔ “ستوشی ناکاموٹو” نے بھی بٹ کوائین کو بناتے ہوئے ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے ہونے والے کام سے مدد لی لیکن اس نے کچھ ایسی مشکلات کو حل کیا جو پہلے نہ کر سکے تھے۔ نتیجۃً ایک نسبتاً آزاد کرنسی آج ہمارے سامنے ہے۔
بٹ کوائین ایک ابتدا تھی۔ اس کے بعد تیزی سے کئی کرنسیاں بنتی گئیں۔ انہیں ہم “ورچوئل کرنسیاں” یا “کرپٹو کرنسیاں” کہتے ہیں۔ یہ ایک دلچسپ پہلو ہے کہ ستوشی نے اپنی ذات کو تو گمنام بنا دیا لیکن اپنے کام کو اتنا کھول کر سامنے رکھا کہ جو چاہے اس سے مدد حاصل کر سکے اور ایک نئی کرنسی کو وجود دے سکے۔ نئی بننے والی کرنسیوں میں بہت سی ختم ہو گئیں، بہت سی دھوکہ اور فراڈ تھیں اور کئی ابھی تک باقی ہیں۔
کتاب ‘ورچوئل کرنسیوں کی شرعی حیثیت’ کا مقصد
زیر نظر کتاب میں ورچوئل کرنسیوں کی تعریف سے لے کر ان پر شرعی رائے اور ان کے بارے میں قوانین کے خاکے تک بے شمار پہلؤوں پر بحث کی گئی ہے۔ اس میں ان کرنسیوں کے کام کرنے کا طریقہ کار، قانون رسد و طلب کے ذریعے ان کی تقییم، دوسری کرنسیوں اور ان میں فرق، تخلیق زر کی تاریخ اور احکام، فقہی احکام پر اہم ابحاث، حکومتی پابندیوں کا جائزہ اور کئی دیگر اہم مباحث شامل ہیں۔ اس کتاب میں کوشش کی گئی ہے کہ اس سے پہلے ہونے والے کام کو نہ صرف جمع کیا جائے بلکہ ضروری اور ناگزیر مبادیات کو بھی واضح طور پر ذکر کیا جائے۔ آخری باب میں ان کرنسیوں پر ہونے والے مختلف اشکالات کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔
یہ کتاب ایک فقہی مقالہ ہے جو کہ ایک رائے کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ نہ تو کوئی فتوی ہے اور نہ ہی ان کرنسیوں میں سرمایہ کاری کرنے کی کوئی ترغیب۔ اس کتاب کو عام شائع کرنے کے پیچھے یہ خواہش کار فرما ہے کہ علماء کرام ان مباحث کو پڑھیں، ان کا جائزہ لیں اور ڈیجیٹل کرنسیوں سے متعلق فتاوی میں ان سے مدد حاصل کریں۔ راقم کی یہ آرزو ہے کہ اس جیسی جدید مباحث پر جدید تحقیقات کی روشنی میں غور و فکر کیا جائے تاکہ امت کو بروقت مناسب رہنمائی مہیا ہو سکے۔
اہم نکات
سات ابواب میں تقسیم یہ کتاب ان بنیادی مباحث کا احاطہ کرتی ہے جن کا جاننا بٹ کوائن اور اس جیسی دیگر کرنسیوں پر حکم لگانے کے لئے ضروری ہے۔
اس کتاب میں کئی ایسے موضوعات پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے جن کا تعلق صرف بٹ کوائن سے نہیں ہے بلکہ یہ ایسے موضوعات ہیں جن سے بے شمار فقہی مسائل میں مدد لی جاسکتی ہے۔ یہ کتاب دوران مطالعہ قاری کے ذہن میں پیدا ہونے والے کئی تشنہ سوالات کے جوابات مہیا کرتی ہے۔
یہ کتاب بتاتی ہے کہ ورچوئل کرنسی کیا ہے اور کیسے کام کرتی ہے؟ زر کسے کہتے ہیں ؟کوئی چیز زرکب بنتی ہے؟ تاریخ انسانی اور تاریخ اسلامی میں چیزوں کے زر بننے کے لئے کیا معیار استعمال ہوا ہے ؟فقہی لحاظ سے کسی چیز کو زر کی حیثیت دینا کیسا ہے ؟ فقہ اسلامی میں عام احکام اور انتظامی احکام میں کیا فرق ہے ؟انتظامی قواعد کون سے ہوتے ہیں؟ورچوئل کرنسیوں پر کیا حکم لگایا جاسکتا ہے؟ ان کے علاوہ بے شمار سوالات کے جوابات اور اشکالات کے حل اس کتاب میں شامل ہیں۔
کتاب ورچوئل کرنسیوں کی شرعی حیثیت
اس کتاب میں ورچوئل کرنسیوں کے ساتھ ساتھ ان سے متعلق دیگر ابحاث اور ان پر ہونے والے اعتراضات اور اشکالات کی تفاصیل بھی شامل ہیں۔ یہ کتاب اس موضوع پر ہونے والے کاموں کو جمع کرتی ہے۔ اردو زبان میں اس موضوع پر اپنی نوعیت منفرد و بےنظیر کاوش ہے۔
اورا ق پبلی کیشنز، اسلام آباد نے اپنی علم و ادب دوستی کی روایت برقرار رکھتے ہوئے اس کتاب کو خوبصورت انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ امید ہے کہ عوام و خواص اس علمی جوہر سے بھرپور استفادہ کریں گے۔
یہ اس کتاب کی پہلی اشاعت اور تحقیق ہے بٹ کوائن پر فتوی نہیں۔ علماء کرام کی خدمت میں گزارش ہے کہ اس کتاب میں جہاں کوئی غلطی پائیں تو راقم کی رہنمائی فرمائیں۔ ان شاء اللہ اگلی اشاعت علماء کرام کی رہنمائی، ان سے استفادے کے بعد مزید نکات کے اضافے اور تصحیحات کے ساتھ کی جائے گی۔
طالب دعا: محمد اویس پراچہ